عمران خان کی اپنے بیٹوں سے واٹس ایپ کے ذریعے بات کی درخواست مسترد
راولپنڈی:انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے، جس میں انہوں نے جیل میں اپنے بیٹوں سے واٹس ایپ پر بات کرنے کی اجازت مانگی تھی۔جج ملک اعجاز آصف نے عمران خان کی درخواست کی سماعت کی، جس میں انہوں نے بیٹوں سے واٹس ایپ کے ذریعے گفتگو کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔
جیل انتظامیہ کا جواب
جیل انتظامیہ نے عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں بتایا کہ جیل قوانین کے تحت کسی بھی قیدی کو واٹس ایپ پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ عدالتی حکم کے مطابق عمران خان کو مہینے میں دو بار اپنے بیٹوں سے بات کرنے کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
عدالت کا فیصلہ
عدالت نے جیل انتظامیہ کے جواب کی روشنی میں عمران خان کی درخواست مسترد کر دی۔ عدالت نے واضح کیا کہ جیل مینوئل کے تحت قیدیوں کو واٹس ایپ یا دیگر الیکٹرانک ذرائع سے بات کرنے کی اجازت کا کوئی قانون موجود نہیں ہے۔
کیس کا پس منظر
عمران خان نے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں درخواست دائر کی تھی، جس میں انہوں نے اپنے بیٹوں سے واٹس ایپ پر بات کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ اس پر عدالت نے اڈیالہ جیل حکام سے جواب طلب کیا تھا، جس کے بعد آج عدالت نے جیل انتظامیہ کی رپورٹ کے بعد درخواست مسترد کر دی۔