ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل پر براہ راست حملوں کا حکم جاری کیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق یہ احکامات اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد دیے گئے ہیں۔ ایران تل ابیب اور حیفہ کے قریب فوجی اہداف پر ڈرون اور میزائل حملوں پر غور کر رہا ہے اور ایران کے علاوہ یمن، عراق، اور لبنان سے بھی ایک ساتھ اسرائیل کو جواب دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔
حماس نے بھی اسرائیل کو سنگین نتائج کی وارننگ دی ہے۔ تہران میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خلیل حیہ نے کہا کہ اسرائیل پورے خطے کو آگ میں جھونک کر دنیا کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کوئی معاہدہ یا ڈیل نہیں چاہتا۔ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مکمل تحقیقات کا انتظار ہے اور اس شہادت کو کسی بھی طرح سے اسرائیلی انٹیلی جنس کی کامیابی قرار نہیں دیا جا سکتا۔
گزشتہ روز آیت اللہ خامنہ ای نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل نے اپنے لیے سخت سزا کی بنیادیں فراہم کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین میں شہید ہونے والوں کے لیے انصاف کی تلاش کو ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں۔