مودی پھر آریا ہے ؟

 راۓ عامہ مودی کی 543 رکنی لوک سبھا میں 272 سے زائد سیٹوں پر کامیاب ہونے اور وازرت عظمیٰ کی ہیٹ ٹرک کرنے کا عندیہ دے رہی ہے   

دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت بھارت کے مرکزی لوک سبھا کے انتخابات کا پہلا مرحلہ 19 اپریل کو منعقد ہو چکا ہے دیگر چھ مرحلے  26 اپریل،   7 مئی،  15 مئی،  20 مئی،  25 مئی اور یکم  جون کو ہوں گے یوں 7 مرحلوں کے بعد پولنگ کا عمل مکمل ہو جاے گا.  4 جون سے نتائج کا اعلان شروع ہو جائے گا 2019 میں ہونے والے الیکشن میں بی جے پی نے 303 سیٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی.  اتحادی جماعتوں کو ملا کر 543 رکنی لوک سبھا کے ایوان انکی تعداد 352 ہو گئی تھی کانگریس کو صرف 55 سیٹوں پر کامیابی ملی تھی راہول یو پی کے آلہ آباد سے اپنی آبائی نشست ہار گئے تھے ایک ٹی وی ایکٹریس سماتی ایرانی نے انکو ہرایا تھا ، راہول گاندھی جنوبی بھارت کی ریاست کیرالہ سے جیتنے تھے جو ان کے لہے نیا حلقہ تھا بھارت کی آبادی ایک ارب چالیس کروڑ ہے،  ووٹروں کی تعداد 90 کروڑ 69 لاکھ ہے بھارت کی 28 ریاستوں اور 8 یونین شہروں میں انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے اس بار بی جے پی کو ایک بہت بڑے انتخابی اتحاد کا سامنا ہے جس کی سربراہی کانگریس کر رہی ہے اسکے ساتھ دو درجن کے قریب سیاسی جماعتوں کی حمایت ہے. اس اتحاد کا نام ( انڈیا ) رکھا ہوا ہے. راہول گاندھی کی قیادت میں کانگریس مسلسل دو الیکشن 2015 اور 2019 میں ہار چکی ہے اس سے پہلے 2005 سے 2015 تک دس سال کانگریس کی حکومت رہی انکے پردھان منتری ڈاکٹر من موہن سنگھ تھے کچھ احباب کے مطابق وہ ایک کمزور سیاسی وزیراعظم تھے کانگریس کو 2010 کا الیکشن جیت کر ان کو دوسری بار پردھان منتری نہیں بنانا چاہئے تھا .سونیا گاندھی یا راہول کوخود وزیراعظم بننا چاہیے تھا مگر اسیا نہیں ہوا جس کا گانگریس کو بہت نقصان ہوا راہول گاندھی  عالمی سطح کے تو کیا ، بھارت کے مقبول سیاستدان  بھی نہ بن سکے.  بی جے پی مسلسل دس سال سے اقتدار میں ہے اور نرنیدر مودی دس سال سے وزیراعظم ییں. اب ان کا قد کاٹھ  نہ صرف  بھارت میں بلکہ عالمی سطح پر بہت بڑھ چکا ہے بھارت کے سیاسی پنڈتوں کے مطابق جو لکھنو جیتا وہی دلی جیتے گا .لکھنو اتر پردیش کا دارالحکومت ہے جہاں سب سے زیادہ لوک سبھا کی 80 سیٹیں ہوتی ہیں یوپی کے دو سال پہلے ہونے والے ریاستی انتخابات بی جے پی جیت چکی ہے.  یوپی کے مکھیا منتری یوگی نے کانگریس اور بھارتی سماج پارٹی کو دو بار مسلسل ہرا دیا ہے لہذا سیاسی پنڈتوں کے مطابق 2024 کے لوک سبھا کے انتخابات بی جے پی جیت جائے گی اور نرنیدر مودی مسلسل تیسری بار وزیراعظم بننے کی ییٹ ٹرک کریں گے.  انکے مقابلے اور مقبولیت کا کوئی سیاستدان بھارت میں نہیں ہے، انکے دور میں بھارت کی معاشی ترقی بہت زیادہ ہوچکی ہے. دنیا کی 5 بڑی معاشی طاقتوں میں سے بھارت ایک ہے جس  کے سائنس دان چاند پر پہنچ گئے ہیں. 80 کروڑ بھارتی شہریوں کو مفت اناج مل رہا ہے انکی عورتوں کو 1250 روپے ماہانہ ملتے ہیں، اگرچہ کانگریس کی زیر قیادت 24 رکنی انتخابی اتحاد راہول گاندھی کے ساتھ مل کر زبردست انتخابی مہم چلائی ہے مگر عام تاثر ہی ہے نرنیدر مودی کی قیادت میں بی جے پی 543 رکنی لوک سبھا میں 272 سے زائد سیٹوں میں کامیاب ہو کر مسلسل تیسری بار حکومت بنا لے گی۔