پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کوئی آپریشن نہیں ہونے دیں گے
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کا کہنا تھا کہ سب ایک بات کر رہے ہیں 8 فروری کو،ملکی تاریخ کا سب سے بڑا الیکشن فراڈ ہوا لیکن ہمارے چیف جسٹس صاحب گواہی دیتے ہیں کہ اس ادارے کی عزت کریں،ہمیں بتائیں کس تناظر میں الیکشن کمیشن اور اس ادارے کی عزت کریں۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس کو کبھی راولپنڈی کے کمشنر کا خیال آیا؟، کمشنر راولپنڈی کہاں ہے کسی کو نہیں معلوم، چیف جسٹس نے کبھی کسی سے کمشنرراولپنڈی کا پوچھا؟، جب ملک میں سچ سامنے آئے گا تو پتہ نہیں دنیا کس طرح اس سچ کا سامنا کرے گی سچ کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ یہ تمام چیزیں لندن پلان کا حصہ ہیں، لندن پلان کے تحت ہماری حکومت کو گرایا گیا، لندن پلان کے تحت بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھا جارہا ہے، ایک کے بعد ایک مقدمات اور دیگر چیزیں لندن پلان کا حصہ ہیں، کیا چیف جسٹس لندن پلان کا حصہ بن گئے ہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ احسن اقبال نے بیان میں کہا عوام کی خواہش ہے بانی پی ٹی آئی کو 5 سال جیل میں رکھا جائے، اب رانا ثنا اللہ کہتے ہیں ہماری پوری کوشش ہوگی جتنی دیر انہیں جیل میں رکھ سکتے ہیں رکھیں گے، بانی پی ٹی آئی کو جیل میں رکھنے کا ہر طریقہ استعمال کیا جائے گا چاہے ٹھیک ہو یا غلط، کیا چیف جسٹس کو یہ آواز سنائی دی؟
انہوں نے کہا کہ دونوں اشخاص یہ کہہ رہے ہیں بانی پی ٹی آئی کو باہر نہیں نکلنے دیں گے، کیا ہمارے چیف جسٹس کو ایسے متنازع بیان اور ایسے مجرمانہ شخص دکھائی نہیں دیتے ہیں، کیا ہمارے چیف جسٹس کے ذہن میں ان کو روکنے کیلئے کچھ آیا ابھی تک ؟، چیف جسٹس کا کنڈکٹ آپ کے سامنے ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ حکومت وقت پینترے بدل رہی ہے، پہلے کہا آپریشن ہے پھر کہتے ہیں ری اینرجائزنگ اولڈ آپریشن ہے، آپریشن کے سلسلے میں ہمارا موقف بالکل واضح ہے، خیبرپختونخوا میں کسی قسم کا آپریشن نہیں ہونے دیں گے، کے پی میں ہر طرح کے امن وامان کی فراہمی صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے، انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن ہے تو پھر چاہیے پہلے پارلیمنٹ میں شیئر کیا جائے، شیئرکریں کی آپریشن کے وجوہات اور اہداف کیا ہیں، پارلیمنٹ کوہرلحاظ سے ان کیمرا اعتماد میں لیا جائے۔
رؤف حسن کا کہنا تھا کہ پھر معاملہ صوبائی حکومت میں لایا جائے ، پھر عوام میں جائے گا، کوئی ایسا آپریشن جس سے عوام کو مشکلات ہوں ، آپریشن کے سیاسی اہداف ہیں، یہ حکومت اور اس کے حواری پی ٹی آئی کو کمزور کرنے میں ناکام رہے، آپریشن کا سہارا لے کر سیاسی اہداف حاصل کرنا چاہتے ہیں، ہم چاہتے ہیں پاکستان میں دہشتگردی کا خاتمہ ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کا خاتمہ کے پی کے عوام کے مفاد میں ہے، پارلیمنٹ سے ماورا کوئی اقدام آگے لے کر نہیں جاسکتے۔