ملک بھر میں محرم الحرام کے ایام میں فوج تعینات کرنے کی منظوری

اسلام آباد: وزارت داخلہ نے محرم الحرام کے دوران ملک بھر میں فوج کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔ یہ تعیناتی آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت کی جائے گی تاکہ سول انتظامیہ کی مدد کی جا سکے۔

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، یہ اقدام صوبوں کی درخواست پر زمینی حالات کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ حکومت پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، آزاد کشمیر، اور اسلام آباد نے محرم الحرام میں فوج کی تعیناتی کی درخواست کی تھی۔

فوج کی تعیناتی اور سیکیورٹی اقدامات

وفاقی وزارت داخلہ کے مطابق، ملک بھر میں انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت فوج کو تعینات کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد سول انتظامیہ کی مدد کرنا ہے تاکہ سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔ فوج کی تعیناتی زمینی حالات کے مطابق اور متعلقہ فریقین کے باہمی مشورے سے کی جائے گی، تاہم دستوں کی تعیناتی کا اختیار صوبوں کے پاس ہوگا۔محکمہ داخلہ سندھ نے فوجی حکام سے رابطہ کرکے محرم میں فوج کی تعیناتی کا روڈ میپ تیار کر لیا ہے، اور محرم کے دوران سیکیورٹی فورسز کے دستے تعینات کیے جائیں گے۔

سیکیورٹی کے سخت انتظامات

محرم الحرام کے آغاز کے ساتھ ہی لاہور سمیت صوبے بھر میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ لاہور سمیت صوبے بھر میں 43 ہزار سے زائد افسران و اہلکار سیکیورٹی کی ذمہ داری سنبھالیں گے۔ آج 96 عزاداری جلوس اور 3,300 سے زائد مجالس منعقد کی جائیں گی۔آئی جی پنجاب نے بتایا کہ عشرہ محرم الحرام کے دوران صوبے بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔ حکومت پنجاب کی طرف سے نافذ دفعہ 144 پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ طے شدہ روٹس اور مقامات کے علاوہ کسی اور جگہ مجالس کی اجازت نہیں ہوگی۔ سوشل میڈیا پر نفرت انگیز مواد کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ، ٹریفک پولیس، ڈولفن سکواڈ، پیرو سمیت دیگر فیلڈ فارمیشنز سیکیورٹی پر تعینات ہیں۔

اہم اجلاس طلب

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے محرم الحرام سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے اہم اجلاس طلب کیا ہے۔ اس اجلاس میں عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا۔ اجلاس میں مجالس اور جلوسوں کے سیکیورٹی پلان کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ آئی جی اسلام آباد پولیس علی ناصر رضوی محرم الحرام سیکیورٹی پلان کے بارے میں بریفنگ دیں گے۔

Author