لاہور ۱۹۹۰ءکے فیفا ورلڈ کپ فائنل میں ارجنٹائنا کے خلاف واحد   گول کر کے مغربی جرمنی کو چمپئن بنانے والے آندریاس برہمے کا دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر ؍سال تھی۔ آندریاس کی پارٹنر سوزین شیفر نے منگل کو ان کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ برہمے کی موت رات کو دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔
 آندریاس برہمے کے سابق کلب بائرن میونخ نے  سوشل میڈیا ایکس پر پوسٹ کیا کہ آندریاس برہمے ہمیشہ ہمارے دلوں میں رہیں گے۔ وہ ایک ورلڈ کپ فاتح کے طور پر اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ ایک بہت ہی خاص شخص کے طور پر ہمارے دلوں میں رہیں گے۔ برہمے عام طور پر فرنٹ لائن میں لیفٹ ونگرکے کھلاڑی کے طور پر کھیلتے تھے۔ وہ ۱۹۸۰ء اور ۱۹۹۰ءکی دہائی میں جرمنی کے عظیم کھلاڑیوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے ۱۹۹۰ء میں ٹیم کو ورلڈ چمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ برہمے نے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے خلاف بھی ایک گول کیا تھا۔ مغربی جرمنی نے یہ میچ پنالٹی شوٹ آؤٹ میں جیتا تھا۔ انہوں نے روم میں کھیلے گئے فائنل میں ارجنٹائنا کے خلاف مقابلے میں کھیل کے ۸۵؍ویں منٹ میں پنالٹی کو گول میں بدل کر ٹیم کو عالمی چمپئن بنایا تھا۔ انہوں نے مغربی جرمنی اور پھر جرمنی کیلئے کُل۸۶؍ بین الاقوامی میچ کھیلے۔ کلب کی سطح پر انہوں نے ۱۹۸۷ء میں بائرن میونخ اور ۱۹۹۸ءمیں کیزر سلاؤٹرن کے ساتھ جرمن فٹ بال لیگ کا خطاب جیتا تھا۔ اس کے علاوہ انہوں نے ۱۹۸۹ء میں انٹر کے ساتھ سیری اے کا ٹائٹل بھی جیتا تھا۔ بطور کھلاڑی ریٹائر ہونےکے بعد انہوں نے کوچنگ کے فرائض بھی انجام دئیے تھے۔ آندریاس برہمے ۲۰۰۰ء سے ۲۰۰۶ء تک اپنے سابق کلب کیزر سلاؤٹرن میں بطور کوچ رہے۔
 دریں اثناء آندریاس برہمے کے سابق کلب انٹر نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ان کی موت پر غم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم کے شاندار کھلاڑی تھے۔ ان کی موت سے ہم سب صدمہ میں ہیں۔ ٹیم جب اپنا آئندہ میچ کھیلنے کیلئے میدان پر اترے گی تو کھلاڑی اپنے غم کا اظہار کرنے کیلئے سیاہ پٹی باندھ کر کھیلیں گے۔