لاہور [ مانیٹرنگ ڈیسک ] گیارہ سالہ کمسن گھریلو ملازمہ پر مالکان نے بدترین تشدد کیا، جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔ کمسن گھریلو ملازمہ عائشہ کی لاش کو مالکن سول اسپتال لائی، جہاں ڈاکٹرز نے چیک اپ کے بعد بچی کی موت کی تصدیق کی۔ بچی کے سر، ہاتھوں، بازوؤں اور ٹانگوں پر شدید تشدد کے نشانات پائے گئے۔

پولیس نے مقدمہ درج کرنے کے بعد گھریلو ملازمہ پر بدترین تشدد کرنے پر 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد نے فیصل آباد میں تشدد سے کمسن گھریلو ملازمہ کی ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ہوئے چائلڈ پروٹیکشن بیورو فیصل آباد کو کمسن گھریلو ملازمہ کے لواحقین سے فوری رابطہ کی ہدایت کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمسن گھریلو ملازمہ عائشہ کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو اپنا کردار ادا کرے گا اور مقتولہ کمسن گھریلو ملازمہ کے لواحقین کو مکمل قانونی معاونت فراہم کی جائے گی۔