اٹھارویں ترمیم پارلیمنٹ نےکی ہم نے صرف تجویز کی تھی، اب بھی پارلیمنٹ کرے گی ، نو منتخب صدر کا پارلیمینٹ آمد پر اظہار خیال

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھاری اکثریت کے ساتھ دوسری بار پاکستان کے صدرمملکت منتخب ہوگئے۔ ملک کے 14 ویں صدر کے انتخاب کے  لیے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ ہوئی۔

قومی اسمبلی میں پریزائیڈنگ افسر  کے فرائض چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے انجام دیے ۔ صدارتی الیکشن میں سینیٹر شیری رحمان آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ رہیں جب کہ سینیٹر شفیق ترین، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ مقرر کیے گئے۔
آصف زرداری دوسری بار پاکستان کے صدر منتخب
قومی اسمبلی  اور سینیٹ سے آصف زرداری کو 255 اور محمود خان اچکزئی کو 119ووٹ ملے۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ سے آصف زرداری کو 255 اور محمود خان اچکزئی کو 119ووٹ ملے۔

پنجاب اسمبلی سے آصف زرداری کو 246 اور محمود اچکزئی کو 100 ووٹ ملے۔ سندھ اسمبلی سے آصف زرداری کو 151 اور محمود اچکزئی کو 9 ووٹ ملے۔ بلوچستان اسمبلی سے آصف زرداری کو 47 ووٹ ملے جب کہ محمود خان اچکزئی کو ایک بھی ووٹ نہیں ملا۔ خیبر پختونخوا اسمبلی سے محمود خان اچکزئی نے 91 ووٹ اور آصف زرداری نے 17 ووٹ حاصل کیے، ایک ووٹ مسترد ہوا۔
 قبل ازیں حکومتی اتحاد کے صدارتی امیدوار آصف علی  زرداری نے پارلیمنٹ آمد کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔پی پی رہنما اور صدارتی امیدوار آصف زرداری نے 18ویں ترمیم پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا  کہ 18ویں آئینی ترمیم پارلیمنٹ نےکی ہم نے صرف تجویز کی تھی، پہلے بھی جو ہوا پارلیمنٹ نے کیا، اب بھی پارلیمنٹ کرے گی۔ دریں اثنا آصف زرداری کے صدر منتخب ہونے کا اعلان ہوتے ہی قومی اسمبلی میں موجود چیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو ممبران پارلیمینٹ نے مبارک باد پیش کی . پاکستان پیپلز پارٹی کے ورکرز کی بڑی تعداد نے ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے شہر میں مٹھائی تقسیم کی اور چوکوں چوراہوں میں جمع ہو کر نعرے بازی کرتے ہوے خوشی کا اظہار کیا