بابر اور کوہلی کا کوئی موازنہ نہیں کیونکہ کوہلی کی بھارت کیلئے پرفارمنسز بہت شاندار ہیں: حفیظ

محمدحفیظ نے ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے حالیہ ٹیم سلیکشن کے حوالے سے کہاکہ محمدعامر، عماد وسیم، عثمان خان اچھے کھلاڑی ہیں لیکن سلیکشن کا ایک طریقہ کار ہوتاہے،تینوں کھلاڑی پہلے ڈومیسٹک کرکٹ کھیلتے جس کی پرفارمنس پر قومی ٹیم میں منتخب کیاجاتا،اگر پیرا شوٹ سے سلیکشن ہو گی تو ڈومیسٹک کرکٹرز کو غلط پیغام دیا جائےگا۔
سابق کپتان نے بابراعظم اور ویرات کوہلی کے موازنے پرکہا بابر اور کوہلی کے درمیان کوئی موازنہ نہیں بنتا کیونکہ کوہلی کی بھارت کے لیے پرفارمنسز بہت شاندار ہیں،بابر بہترین کھلاڑی ہیں جنہوں نے ابھی مزید پاکستان کے لیے پرفارمنس دینی ہیں۔
انہوں نے بابراعظم کے حوالے سےکہا ایسی تنقید غلط ہےکہ بیٹنگ میں بابراعظم کو ہی سب کچھ کرناہے،بابر کو ماڈرن ڈے کرکٹ کے مطابق اپنی صلاحیتوں کو بہترکرنا ہے،انہیں معلوم ہوگیاہےکہ کہاں بہتری لانی ہے، حالیہ پی ایس ایل میں انٹینٹ کے ساتھ کھیلاہے
اپنی کوچنگ پر تنقید کے حوالے سے بتایاکہ میں نے لیول ون کوچنگ کورس کیاہواہے،کوچنگ کورس تعلیم ہے،ضرور کرنا چاہیے لیکن کوچنگ کورس ہی سب کچھ نہیں، اگر کوچنگ کورس پر چلنا ہے تو سب سے زیادہ مارکس والے کو قومی ٹیم کا کوچ لگادیں،کوچنگ میں انٹرنیشنل کرکٹ کا تجربہ نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، مجھے ڈائریکٹر ٹیم کے عہدے سے ہٹانے کا طریقہ کار افسوس ناک تھا۔
حفیظ نے کہا کہ سابق پی سی بی چیئرمین نے بیان دیاکہ پاکستانی کوچنگ اسٹاف ایماندار نہیں، ایسے بیان سے ہزاروں لوکل کوچز کو تکلیف پہنچی،پاکستان میں لیجنڈز موجود ہیں جن کو دنیا مانتی ہے،پی سی بی میں لوگ غلامانہ سوچ کے مالک ہیں جو سمجھتے کہ غیرملکی کوچ ہی ہونا چاہیے،میں نے کبھی کسی لوکل کوچ کو سفارش مانتے نہیں دیکھا،ایسا تاثر غلط ہے۔