ممبئی: اداکارہ سوارا بھاسکر نے ہولی کے موقع پر مسلمان خاندان سے بدتمیزی پر آواز اٹھاتے ہوئے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔اداکارہ نے بجنور کے مسلمان خاندان سے یکجہتی کا اظہار کیااور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ ہندو تہوار صرف ان جتھوں کےلیے ہیں جن کےلیے کوئی ضابطہ یا قانون نہیں۔یاد رہے کہ ہولی کے تہوار پر ہندو انتہاپسندوں کی مسلمان خاندان سے بدتمیزی کی ویڈیو سامنے آئی تھی۔ اترپردیش کے شہر بجنور میں مسلمان خاندان کو گھیر کر پانی کی بالٹی انڈیلی تھی، رنگ زبردستی چہروں پر لگایا تھا۔
خبروں کے مطابق ہولی کھیلنے والے کچھ نوجوانوں نے راستے میں مسلم خاندان کو روک کر زبردستی گیلے رنگ ان پر ڈالے۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان کے چہرے پر پہلے رنگ زبردستی لگایا جاتا ہے۔ اس کے بعد لڑکی اور عمر رسیدہ خاتون پر گیلا رنگ پھینکا جاتا ہے۔ ایک نوجوان عمر رسیدہ خاتون کے گالوں پر بھی رنگ ڈال رہا ہے۔ خاندان کی مخالفت کے باوجود یہ زبردستی جاری رہتی ہے۔

بجنور پولیس نے اس سلسلے میں ایک مقدمہ درج کر کے 4 لوگوں کو گرفتار کیا ہے، جن میں سے 3 نابالغ ہیں۔ بجنور پولیس نے اس کارروائی کی اتوار کو جانکاری دی ہے۔
ہفتہ کو ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بجنور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نیرج جادون نے کہا تھا، ’’بجنور پولیس نے اتوار کی  صبح سے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی  ایک ویڈیو کا نوٹس لیا ہے۔ اس وائرل ویڈیو میں کچھ لوگ ایک بائک کو روک کر اس پر سوار لوگوں کو پریشان کر رہے ہیں اور زبردستی ان پر رنگ ڈال رہے ہیں۔ بجنور پولیس ان لوگوں کی شناخت کر رہی ہے۔ سی او دھام پور کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ متاثرہ خاندان سے بات کریں، شکایت لیں اور مقدمہ درج کریں۔
پولیس کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ دھام پور سروم سنگھ نےبتایا، ’’اس معاملے میں موٹر سائیکل پر سوار متاثرہ کے خاندان کی شناخت کر لی گئی ہے۔ اس خاندان کا تعلق دھام پور تھانہ علاقے کے گاؤں جمال پور سے ہے۔ مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔‘‘ گزشتہ سال بھی دھام پور بحث میں آیا تھا۔ پچھلے سال بھی دھام پور میں بھگت سنگھ چوک علاقے میں کچھ مسلم خواتین پر رنگین غبارے پھینکنے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔ اس ویڈیو کو کئی سیاستدانوں نے بھی فیس بک پر شیئر کیا تھا۔ دھام پور ایک بار پھر خبروں میں ہے۔