امریکہ اسرائیل کے ہاتھ اسلحے کی خفیہ فروخت کرتا ہے ، یہ عمل غزّہ پر اسرائیلی حملوں کے آغاز سے اب تک امریکہ سودفعہ کیا جا چکا ہے ، واشنگٹن پوسٹ

روزنامہ واشنگٹن پوسٹ کی، نام کو پوشیدہ رکھتے ہوئے بعض معتبر ذرائع  کے حوالے سے شائع کردہ خبر کے مطابق امریکی کانگریس  نے ایک خفیہ نشست میں اپنے اراکین کو اسلحے کی فروخت سے متعلق بریفنگ دی ہے۔ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ امریکہ نے اسرائیل کے ہاتھ، ہزاروں کی تعداد میں حساس کروز ایمونیشن، چھوٹے پیمانے کے بموں، زیرِ زمین پناہ گاہوں کو ہدف بنانے والے میزائلوں، ہلکے اسلحے اور دیگر مہلک ہتھیاروں پر مشتمل،  عسکری فروخت کی ہے اور یہ فروخت 100 دفعہ کی گئی ہے۔ مذکورہ فروخت خارجہ عسکری فروخت کے قانون FMS کی لپیٹ میں آ سکنے والی حد سے تھوڑی رکھی جانے کی وجہ سے رائے عامہ کو لاعلم رکھا گیا اور صرف کانگریس کو بریفنگ دینے پر اکتفا کیا گیا ہے۔

واشنگٹن میں واقع بین الاقوامی مہاجرین انجمن ‘ریفیوجی انٹرنیشنل  کے منتظم اور بائڈن انتظامیہ کے سابق  رکن جرمی کونیئنڈک نے بھی کہا ہے کہ کچھ عرصہ قبل اسرائیل کے ہاتھ غیر معمولی بھاری تعداد  میں اسلحے کی فروخت کی گئی ہے۔

کونیئنڈک نے کہا ہے کہ یہ فروخت ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ کی مدد کے بغیر اسرائیل غزّہ پر حملے جاری نہیں رکھ سکے گا۔

واضح رہے کہ امریکہ سینٹ نے 13 فروری کو یوکرین، اسرائیل اور تائیوان سمیت کُل 95،3 بلین ڈالر کے امدادی پیکیج کی منظوری دی تھی۔ امدادی پیکیج میں اسرائیل کو سکیورٹی امداد کی فراہمی کے لئے 14 بلین ڈالر مختص کئے گئے ہیں۔

ایوانِ نمائندگان کی منظوری کے بعد امدادی پیکیج بِل کو ،آئینی حیثیت دینے کے لئے، صدر جو بائڈن کی منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔