تھانے کے مال خانے سے چرس چرا کر پینے سے` ٹن ` رہنے لگے ۔

لاہور ( انٹرنیشنل ڈیسک ) ماہرین سمجھتے ہیں کہ چونکہ انسان اور چوہے کی بیالوجی میں کافی مماثلت ہے لہذا یہ بعید از قیاس نہیں کہ چوہے چرس کھا کر ٹن  ہو جاتے ہوں اور اس نشے کے عادی بھی ہو جائیں۔ اس ضمن میں امریکی شہر نیو اورلینز کے پولیس چیف نے کہا ہے کہ چوہے پولیس ہیڈ کوارٹر کے مال خانے سے ضبط شدہ چرس چرا کر لے جاتے ہیں۔

انہوں نے سٹی کونسل کے اراکین کو بتایا کہ یہ چوہے چرس کے عادی ہو گئے ہیں اور ہمارے مال خانے سے چرس چوری کرتے ہیں۔

اراکین نے پولیس چیف کی اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کیونکہ آج تک کسی نے چرس کے عادی چوہوں کے بارے میں نہیں سنا تھا۔

جب پولیس چیف سے دریافت کیا گیا کہ چوہے چرس کیسے استعمال کرتے ہیں تو انہوں نے بتایا کہ وہ چرس کھا جاتے ہیں۔ لیکن کیڑے مکوڑے کنٹرول کرنے کے ماہرین کا ماننا ہے کہ چوہے چرس نہیں کھا سکتے۔

میڈیا نے بھی پولیس چیف سے سوال کیے کہ چرس کھانے کے بعد چوہوں کا کیا رد عمل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چرس کھا کر وہ بالکل ویسے ہی ٹُن  ہو جاتے ہیں، جیسے انسان چرس پی کر ہوتے ہیں۔

چوہوں اور چرس کی کہانی تب سامنے آئی جب پولیس چیف کونسل اراکین کو باور کرانے کی کوشش کر رہے تھے کہ پولیس ہیڈکوارٹر کی عمارت بوسیدہ ہو چکی ہے، گندگی بیان سے باہر ہے، اور خستہ حالی کا یہ عالم ہے کہ چوہے بآسانی مال خانہ میں داخل ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس افسروں کی میزوں پر چوہے مینگنیاں کر دیتے ہیں، اور عمارت میں کاکروچوں کا بھی راج ہے۔

کونسل نے پولیس چیف کو بتایا کہ عمارت کی خستہ حالی کے پیشِ نظر وہ 7.6 ملین کی لاگت سے ہیڈ کوارٹر کو 10 سال کے لیے کسی پلازہ میں شفٹ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔