ہر سال مئی کے مہینے کی پہلی جمعرات کو ‘ورلڈ پاس ورڈ ڈے’ منایا جاتا ہے، جس کا مقصد آن لائن اکاؤنٹس کے بہتر تحفظ کے حوالے سے لوگوں کا شعور اجاگر کرنا ہے۔

اس کا بہترین طریقہ یہی ہوسکتا ہے کہ اپنے آن لائن اکاؤنٹس کے لیے ایسے پاس ورڈز رکھے جائیں جن کو ہیک کرنا لگ بھگ ناممکن ہو۔

مگر اب بھی دنیا بھر میں کروڑوں افراد اپنے اکاؤنٹس کے لیے ایسے پاس ورڈز منتخب کرتے ہیں جن کا اندازہ لگانا کسی بچے کے لیے بھی آسان ہوتا ہے۔

جی ہاں واقعی حیران کن طور پر اب بھی زیادہ تر افراد ایسے پاس ورڈز استعمال کرتے ہیں جن کا اندازہ بچے بھی لگا سکتے ہیں۔
پاس ورڈ منیجر کمپنی نورڈ پریس کی جانب سے ہر سال ایسے مقبول یا بدترین پاس ورڈز کی فہرست مرتب کی جاتی ہے جن کو ہیک کرنا چند سیکنڈوں کا کام ہوتا ہے۔

دنیا کے ان کمزور ترین پاس ورڈز کا اندازہ لگانے کے لیے ہیکرز کو بمشکل ایک سے 10 سیکنڈ کا وقت لگتا ہے۔

اس کے لیے کمپنی کی جانب سے ڈارک ویب میں دستیاب 4.3 ٹی بی ڈیٹا میں موجود لیک پاس ورڈز کی فہرست کا تجزیہ کیا گیا۔

ایسے پاس ورڈز کی فہرست تو بہت طویل ہے مگر آپ نیچے 20 بدترین یا مقبول ترین پاس ورڈز کو دیکھ سکتے ہیں۔

اس فہرست کے مطابق 123456 وہ پاس ورڈ ہے جو سب سے زیادہ مقبول ہے۔

اسی طرح admin دوسرے جبکہ 12345678 تیسرے نمبر پر رہا۔

123456789 اور 1234 کے حصے میں بالترتب چوتھا اور 5 واں نمبر آیا۔

1234 چھٹے، password ساتویں جبکہ 1234 آٹھویں نمبر پر بدترین پاس ورڈ قرار پایا۔

Aa123456 کے حصے میں 9 واں نمبر آیا جبکہ 1234567890 نے 10 ویں مقبول ترین پاس ورڈ کا اعزاز اپنے نام کیا۔

UNKNOWN کے حصے میں 11 واں نمبر آیا جس کے بعد 1234567 اور 123123 بالترتیب 12 ویں اور 13 ویں نمبر پر رہے۔

111111، Password، 12345678910، 000000، admin123، **** اور user بالترتیب 14 ویں سے 20 ویں نمبر کے بدترین پاس ورڈز قرار پائے۔

خیال رہے کہ ہر آن لائن اکاؤنٹ کے لیے الگ پاس ورڈ ہونا چاہیے اور کوشش ہونی چاہیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مشکل ہو۔

ٹیکنالوجی کمپنیاں پاس ورڈ کے متبادل پر کافی کام کررہی ہیں اور پاس کیز نامی ٹیکنالوجی میں کافی پیشرفت ہوئی ہے مگر ایسی ٹیکنالوجیز کی بڑے پیمانے پر دستیابی کے لیے ابھی کچھ عرصہ درکار ہے۔