آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لینا چاہتے ہیں ۔

 آئی ایم ایف مشن  پاکستان پہنچ گیا ہے، جو 14 سے 18 مارچ تک معاشی ٹیم کے ساتھ اقتصادی جائزہ کیلئے مذاکرات کرے گا۔

اسلام آباد : وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم کمرشل فنانسنگ لیں گے اور بانڈز لانچ کرینگے، تھوک فروشوں، پرچون فروشوں، رئیل سٹیٹ اور زرعی آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائےگا، مہنگائی میں کمی کا رحجان ہے، سود کی شرح بھی کم ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا ہےکہ آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لینا چاہتے ہیں ۔

ان کاکہنا ہے کہ دوست ممالک سے رقوم جمع کرانے اور رول اوور کرانے کا دور بیت چکا، ایس آئی ایف سی بیرون ملک سے سرمایہ کاری لانے کا اہم پلیٹ فارم ہے۔

وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کی وجہ اعتماد کا فقدان ہے،  موجودہ قرض پروگرام کی آخری قسط میں کوئی رکاوٹ نہیں ، آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کی آخری قسط میں 1.1 ارب ڈالر دینے ہیں، پروگرام میں تسلسل ہوگا تو معاشی نظم و ضبط رہے گا۔

وزیراعظم معیشت کی بہتری کے لیے کلیئر وژن رکھتے ہیں، ٹیکس نظام میں شفافیت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے ساتھ ماحولیات کی فنڈنگ پر بھی بات ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف مشن  پاکستان پہنچ گیا ہےجو 14 سے 18 مارچ تک معاشی ٹیم کے ساتھ اقتصادی جائزہ کیلئے مذاکرات کرے گا،  مالیاتی ادارے اور پاکستانی حکام کےدرمیان 4 دن تک اقتصادی جائزہ کیلئے مذاکرات ہونگے ۔

وزارت خزانہ، وزارت توانائی، ایف بی آر وسٹیٹ بینک حکام، پلاننگ کمیشن، پٹرولیم ڈویژن سے بھی مذاکرات کرے گا۔