کارل مارکس کی برسی کے موقع پر 14 مارچ کو ` ہم عوام` نے دو مضامین شائع کیے تھےجن کے عنوانات تھے ` مارکسسٹوں کی عقیدہ پرستی اور عصر حاضر ` جس کے لکھاری لیاقت علی ایڈووکیٹ تھے دوسرا مضمون `مارکس ازم ، کل اور آج ` جو صہیب عالم نے تحریر کیا تھا، دونوں مضامین مارکسی فلاسفی اور اس کے تناظر میں جدوجہد کے ضمن میں تھے . اول الذکر مضمون مارکس ازم پر تنقید جبکہ دوسرا تنقید کا جواب تھا . تنقیدی نقطہ نظر کے جواب میں پاکستان کے معروف مارکسی لیڈر و دانشور الیاس خان ایڈووکیٹ ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جو قارئین کے مطالعہ کے لیے پیش ہے . اس موضوع پر تمام یاراں نکتہ داں سے  بھی لکھنے کی درخواست ہے .

   دونوں مضامین پڑھے ھیں ۔ مارکسسٹوں کی عقیدہ پرستی اور عصر حاضر ۔۔۔۔۔۔۔ یہ تحریر کسی مارکسسٹ کی نہیں بلکہ مارکسزم کے مخالف کی ھے، ھر دانشور مارکسسٹ نہیں ھوتا مگر ھر مارکسسٹ دانشور بھی ھوتا ھے، ھر دھریا کیمونسٹ نہیں ھوتا مگر ھر مارکسسٹ دھریا بھی ھوتا ھے، ھر باغی انقلابی نہیں ھوتا مگر ھر انقلابی باغی بھی ھوتا ھے۔ سوویت یونین میں اسٹالن ازم کی ناکامی کو سوشلزم کی ناکامی کہنا فوکو یاما (امریکی بورژوای کا نالائق دانشور) کےتھیسس  End of the History سے متاثر ہونے کے علاوہ کچھ بھی نہیں حالانکہ فوکو یاما نے اس تھیسس کے بعد اعتراف کیا کہ وہ غلط ہے۔ یہ نیم حکیم یا جماعت اسلامی اپنی اپنی ڈیوٹی دے رہے ہیں ، المیہ صرف یہ ہے کہ جو شخص کارل مارکس کو  کا   رل  مار   کس کہتا ہے وہی مارکس اور لینن پر سب سے زیادہ تنقید کرتا ہے ۔ ان بیچاروں کو ڈیوٹی پر رھنے دیں۔ ایسے لوگوں کو ہیگل  کی جدلیات کو ھی پڑھ لینا چاہیے ، The central idea in Hegelian,s thought is  the dialectic, which is often summed up in three words:   thesis, antithesis , synthesis  . Put simply, the conflict between two opposing views (thesis and antithesis ) results in change  (synthesis) .

جہاں تک دوسری تحریر ۔۔۔۔۔۔ مارکسزم کل اور آج ۔۔۔۔۔ علمی اور سائنٹیفک تحریر ھے اور اولزکر کا انتہائی جامع جواب ھے ۔ ۔۔۔۔۔۔ مارکسسٹوں کی عقیدہ پرستی اور عصر حاضر کے حوالے سے صرف یہ کہوں گا کہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنی محرومی کے احساس پہ شرمندہ ہیں ۔۔۔۔۔۔ خود نہیں رکھتے تو اوروں کے بجھاتے ہیں چراغ ۔۔ کامریڈ زوار،  جنرل ضیاء کے جبری دور میں میں پنجاب کی بیشتر جیلوں میں قید رھا مگر لیاقت علی ایڈووکیٹ صاحب سے تو کبھی ملاقات نہیں ہوئی.

کیا آپ آپنے ستاروں کا حال جاننا چاھتے ہیں کلک کریں