معروف کیک اینڈ بیکری برانڈز پنجاب فوڈ اتھارٹی کے شکنجے میں
 سندر انڈسٹریل اسٹیٹ، ڈیفنس روڈ،جلو پارک اور بھبتیاں میں بیکری اینڈ کیک پروڈکشن یونٹس کی چیکنگ
10 بیکری اینڈ کیک یونٹس کی چیکنگ، ناقص انتظامات پر4بند، 2یونٹس کو 2لاکھ کے جرمانے عائد، 4کو اصلاحی نوٹس جاری
5ہزار کلو زائد المیعاد گم بیس، 720 کلو فروٹس پلپ، 150لٹر عرق ضبط، 1من آٹا، 20کلو سے زائد ممنوعہ اجزاء، کھویا،فلیور تلف
خوراک سے وابستہ کاروبار میں جعلسازی کرنیوالوں کیخلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت کام کر رہے ہیں۔ ڈی جی فوڈاتھارٹی
صوبہ بھر میں صحت دشمن عناصر کو ناقص خوراک کا کاروبار کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔عاصم جاوید
لاہور 13فروری:بڑے ناموں کے پھیکے پکوان، معروف کیک اینڈ بیکری برانڈز پنجاب فوڈ اتھارٹی کے شکنجے میں آگئے۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی کی ہدایت پر فوڈ سیفٹی ٹیموں کی جانب سے سندر انڈسٹریل اسٹیٹ، ڈیفنس روڈ،جلو پارک اور بھبتیاں میں بیکری اینڈ کیک پروڈکشن یونٹس کی چیکنگ کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مجموعی طور پر 10 بیکری اینڈ کیک یونٹس کی چیکنگ کے دوران ناقص انتظامات پر 4 یونٹس کو بند کیا گیا جبکہ 2یونٹس کو 2لاکھ کے جرمانے عائد کر کے 4 یونٹس کو اصلاحی نوٹس جاری کر دیے گئے۔ ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے بتایا کہ کارروائیوں کے دوران 5ہزار کلو زائد المیعاد گم بیس، 720 کلو فروٹس پلپ، 150لٹر عرق ضبط کیا گیا جبکہ 1من آٹا، 20کلو سے زائد ممنوعہ زائد المیعاد اجزاء، کھویا اور فلیور تلف کر دیے گئے۔ زائد المیعاد خام مال استعمال کرنے اور سابقہ ہدایات پر عمل نہ کرنے پر کارروائی عمل میں لائی گئی مزید برآں ڈی جی فوڈ اتھارٹی نے کہا کہ کیڑا لگے میدے، ایکسپائر پلپ اور گم بیس سے کیک تیار کیے جا رہے تھے۔پروسیسنگ ایریا میں فنگس زدہ فریزر اور ڈرموں میں ایکسپائر کیمیکلز، خام مال رکھا پایا گیا۔ عاصم جاوید ڈی جی فوڈ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ سٹوریج ایریا میں صفائی کے ناقص انتظامات، سگریٹ،چوہوں اور مکھیوں کی بھرمار پائی گء۔فنگس زدہ ممنوعہ نیلے ڈرموں میں دیسی گھی اور کھویا رکھا گیا تھا۔اشیاء خورونوش کی تیاری میں زائد المیعاد ممنوعہ خام مال کا استعمال انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہے۔عاصم جاوید ڈی جی پی ایف نے بتایا کہ خوراک سے وابستہ کاروبار میں جعلسازی کرنیوالوں کیخلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت کام کر رہے ہیں۔ صوبہ بھر میں صحت دشمن عناصر کو ناقص خوراک کا کاروبار کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ملاوٹ اور جعلسازی کے خاتمے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔