انٹرویو ماسٹر اشفاق احمد


پاکستان پیپلز پارٹی محنت کشوں کے شہر فیصل آباد میں بے پناہ مقبولیت کا طویل ریکارڈ رکھتی ہے . مشکل ترین حالات میں بھی اس شہر کے جیالوں نے پارٹی کا پرچم بلند رکھا جس بنا پر اسے منی لاڑکانہ کہا جاتا تھا تاہم گزشتہ دو انتخابات کے بعد  حیران کن حد تک مزدوروں کے اس شہر میں پارٹی کی مقبولیت کا گراف حد درجہ کم ہو گیا اٹھا . تین سال قبل پارٹی کی تنظیم نو ہوئی تو سٹی صدر رانا نعیم دستگیر خاں کی قیادت میں پارٹی سے کارکنوں شہریوں اور ووٹرز کے روابط بتدریج بحال ہونے لگے .جس کا کریڈیٹ بلا شبہ موصوف کو جاتا ہے مگر ان کی ٹیم میں ماسٹر اشفاق احمد کا نام ایسا ہے جس نے اپنی شبانہ روز جدوجہد کی بدولت صوبائی و مرکزی قیادت اور پارٹی کارکنوں میں ممتاز مقام حاصل کیا. گو ان کی سیاسی جدوجہد کا آغاز نو عمری میں ہو گیا تھا مگر  اسی کی دہائی کے آخری سالوں میں کراچی میں محترمہ بے نظیر بھٹو سے ملاقات کے بعد موصوف نے اپنی تمام صلاحتیں پارٹی کاز کی سربلندی کے لیے وقف کرنے کا عزم کیا تھا. پارٹی کے اس جانثار سینئر رہنما سے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کی سالگرہ کے موقع پر خصوصی انٹرویو کیا گیا جس میں مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوے انہوں نے کہا کہ رانا نعیم دستگیر کی قیادت میں ان کی ٹیم نے فیصل آباد کو ایک بار پھر منی لاڑکانہ بنانے کا ٹاسک لیا ہے جس میں ہمیں کامیابی حاصل ہو رہی ہے جس کا عملی اظہار پی پی پی سٹی ڈسٹرکٹ کا وسطی پنجاب کی تمام ڈسٹرکٹس میں پنجاب تنظیم نے کارکردگی کے حوالے سے اول پوزیشن ہولڈر قرار دینا ہے. انہوں نے بلاول بھٹو کی سیاسی جدوجہد پر اظہار خیال کرتے ہوے کہا کہ  بینظیر بھٹو شہید کے لاڈلے بلاول نے جب سے پیپلز پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی ہے وہ جمہوری اقدار کے فروغ، مضبوط وفاق، مستحکم معاشی پالیسی اور انسانی حقوق کی علمبرداری کا نعرہ لگاتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان میں جس جرات  کے ساتھ یہ نو آموز نوجوان لیڈر صوبائی خودمختاری، معاشی برابری، صحت و تعلیم کی فراہمی، اقلیتیوں اور خواتین کے حقوق کی جنگ لڑ رہا ہے، عہد حاضر میں اس کی نظیر ڈھونڈنا مشکل ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی ، میڈیا میں اپنے دبنگ و عوام دوست خیالات  اورکرونا وبا سے عوام کو محفوظ رکھنے اور علاج معالجہ کی سہولیات کی فراہمی کے سلسلہ میں سندھ حکومت کی شاندار کارکردگی سے  سیاسی حلقوں میں ایک ہلچل مچا دی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے پورے پاکستان میں قریہ قریہ، شہر شہر اور گاؤں گاؤں کا دورہ کیا۔اس وقت بلاول بھٹو زرداری ملک کا وہ واحد لیڈر ہے جو کراچی سے لے کر کشمیر تک اور کشمیر سے لے کر گلگت تک کے عوام کے جذبات کی ترجمانی کر رہا ہے ۔بلاول بھٹو زرداری جو محترمہ بے نظیر بھٹو اور آصف زرداری کا بیٹا ہے، کو شہید جمہوریت محترمہ نصرت بھٹو اور قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کا نواسہ ہے۔ اب اپنے پرکھوں کی طرح عوام کی قوت بن کر ابھر رہا ہے۔ بلاول کی ہمت اور طاقت پاکستان کی عوام ہیں انہوں نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوے مزید کہا کہ  بلاول بھٹو کو  2007 میں اپنی والدہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی اچانک شہادت کا صدمہ سہنا پڑا۔ بلاول پر پاکستان منتقل ہوکر حکومتی اور پارٹی امور سنبھالنے کے لئے بہت دباؤ تھا لیکن انہوں نے پہلے اپنی تعلیم مکمل کرنے کا فیصلہ کیا۔ بلاول بھٹو زرداری 2011میں وطن واپس آئے اور سیاسی معاملات میں حصہ لینا شروع کر دیا۔ 2014 میں کراچی کے تاریخی جلسہ عام سے بلاول بھٹو زرداری نے اپنے سیاسی سفر کا باقاعدہ آغاز کیا۔ انھوں نے اُسی ٹرک سے اپنے سفر کا آغاز کیا جس میں محترمہ بے نظیر بھٹو نے 18 اکتوبر 2007 کو استقبالی جلوس کی قیادت کی تھی جس میں انھوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کی تاریخ کے حوالے سے نظم پڑھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ  بلاول بھٹو نے سیاست کے میدان میں اپنے نانا ذو الفقار علی بھٹو کو فالو کیا۔ ان کی طلسماتی شخصیت اور انداز بیاں کو اپنایا اور اپنے نام کے ساتھ بھٹو کا نام جوڑ کر پاکستان پیپلز پارٹی کی فکر اور سوچ کو عوام تک منتقل کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔س وقت نوجوان بلاول بھٹو زرداری کو کئی چیلنجز درپیش ہیں۔ بلاول کے کاندھوں پر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ وہ سندھ حکومت چلانے کے ساتھ ساتھ پارٹی کو ایک بار پھر کراچی سے کشمیر تک فعال بنانے کے لیے دن رات ایک کر رہے ہیں۔ سندھ میں پیپلزپارٹی کو کئی چیلنجز درپیش ہے تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی ہر دم کوشش ہے کہ کسی طرح سندھ کے تخت پر بھی قبضہ کرلیا جائے۔ سندھ میں بیڈ گورننس کوڑا کرکٹ، کراچی میں امن و امان کی صورتحال، اقلیتوں کی جبری شادیوں کا مسئلہ، موسمیاتی تبدیلی اور وفاق کے ساتھ این ایف سی ایوارڈ کی رقم جیسے تنازعات  احسن انداز میں حل کرنا بلاول بھٹو کی ذمہ داری ہے۔ ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال میں بھی بلاول کو کلیدی حیثیت حاصل ہےوہ  اس وقت پاکستانی سیاست کا روشن چہرہ اور  مستقبل بن کر ابھرے ہیں۔ جس کا اظہار جواں نسل میں ان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت میں ملتا ہے ماسٹر اشفاق احمد نے اس موقع پر ، پر جوش انداز میں کہا کہ میرا بیٹا جہانگیر قاسم بھی جمہوریت کے استحکام اور عوام کو حقیقی طور پر طاقت کا سرچشمہ بنانے کی جدوجہد بلاول بھٹو کی قیادت میں پی وائی او فیصل آباد سٹی کے جنرل سیکرٹری کی حثیت سے انجام دے رہا ہے جس پر مجھے از حد فخر ہے انہوں نے کہا فیصل آباد میں بلاول بھٹو کے ہزاروں  نوجوان جیالوں کی فورس تیار کرنے کے لیے پی پی پی اور پی وائی او سٹی باہمی اشتراک سے چیرمین کا پیغام گلی گلی گھر گھر پہنچانے کے لیے کمر بستہ ہو چکے ہیں جب بھی بلاول بھٹو فیصل آباد میں جلسہ عام سے خطاب کرنے تشریف لائیں گے شہید بی بی کی طرح ان کا تاریخ ساز استقبال کر کے انھیں وزیر اعظم پاکستان منتخب کروانے کی شروعات پی پی پی کے لاڑکانہ فیصل آباد سے ہوں گیں۔