جب تک ہمارا مینڈیٹ نہیں ملتا احتجاج جاری رہے گا ،  لطیف کھوسہ

لاہور :  جعلی حکومت آئین کونہیں مانتی  ہم بھی اس کے احکامات نہیں مانتے ،پر امن احتجاج ریکارڈ کروانے کا حق بھی چھینے کی کوشش کی گئی ،اگر بنیادی حق چھین لیاجائے تو یہ  پاکستان کو بڑا قید خانہ بنا دیے،کل ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز نے احتجاج ریکارڈ کروانا تھا،ہم نے جعلی  مینیڈ یٹ کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) رہنما ، ایم این اے اور سابق گورنر پنجاب  سردار لطیف کھوسہ  انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لوگوں نے پرامن احتجاج کیا، کسی اور جگہ ایسا تشدد نہیں کیا گیا جو پنجاب میں کیا گیا، مجھے 6گھنٹے تک بٹھا کر رکھا، کوئی تشدد نہیں کیاگیا، میں نے کہا کہ میں ایم این اے ہوں، بغیر سپیکر کی اجازت مجھے گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ  جب تک ہمیں ہمارا مینڈیٹ نہیں ملتا احتجاج کرتے رہیں گے، ہم دیکھیں گے کہ یہ حکومت کس طرح چلتی ہے، الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کچھ کہتی ہے مگر وہ بھی آفیشل ویب سائٹ کا ڈرامہ پوری دنیا نے دیکھ لیا،مجھے 6گھنٹے حبس بے جا میں رکھا گیا،6 گھنٹے بعد مجھ سے بیس ہزار کا مچلکہ لے کر چھوڑ دیا گیا۔ سلمان اکرم راجہ پر بھی سڑک بلاک کرنے کا پرچہ درج کر لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سعد رفیق نے مجھے کہا کہ اس میں ان کا کوئی قصور نہیں، مختلف تھانوں میں ہمارے بندوں پر پرچے درج کیے گئے، انہوں نےسعد رفیق کو کہا کہ بہت مہربانی کہ تم نے اصلیت دکھا دی،انہوں نے  کل فون کر کے کہا کہ میرا اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، میرے ڈرائیور اور میری گاڑی کو کسی دہشت گردی کے مقدمہ میں ڈال دیا ہے،اتوار کا دن تھا کوئی سڑکیں بلاک نہیں کیں ،نہ ہی کوئی توڑ پھوڑ کی،کسی پاس کوئی اسلحہ نہیں تھا کیمروں میں سب کچھ محفوظ ہے۔  میں ان کے خلاف اغواء کا پرچہ بھی کرواؤں گا، پولیس بتائے کہ کس کے کہنے پر ہمارے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔