ہرسال کی طرح اس سال بھی لندن کے ایک چھوٹے سے گھر میں کرسمس کی تیاریاں زور پر تھیں۔ مگر پچھلے سالوں کی نسبت امسال دس سالہ کرسٹوفر کچھ زیادہ ہی خوش و خرم دکھائی دے رہا تھا! اور بہت بے چینی سے کرسمس ایو کا انتظارکررہا تھا۔

کرسٹوفر کی خوشی کی یہ وجہ تھی کہ امسال اُس نے کرسمس گفٹ میں فادرکرسمس سے ایک برانڈنیو کمپیوٹر مانگا تھا ۔

کرسٹوفر کی ماں ہیلن جو کہ ایک مقامی سکول میں ٹیچرتھی! اور والدجیمز جو ایک الیکٹریشن تھا،! دونوں نے یقین دہانی کرائی تھی! کہ فادرکرسمس اُسکی یہ آرزو امسال ضرور پوری کرے گا اور اِس پر کرسٹوفرکویقین تھا۔

ایک ایک کر کے دن گنے گئے۔! دونوں باپ بیٹے نے بڑی گرمجوشی سے کرسمس ٹری! خرید ا اُسکی سجاوٹ کی اور کرسمس ایو کا انتظار کرنے لگے۔

انتظار
انتظار کی گھڑیاں ختم ہوئیں اور چوبیس دسمبر آئی۔! فیملی جیمز کے گھر خوب رونق تھی! مگر کرسٹوفر کو صرف ان تحائف میں دلچسپی تھی! جو کرسمس ٹری کے نیچے پڑے تھے۔

مگر ان میں کوئی ایسا بڑا تحفہ نظر تو نہیں آرہا تھا! جس میں کہ کمپیوٹر پیک ہوتا! کرسٹوفر کی بیقراری دیکھ کر جیمز نے اپنا روپ تبدیل کیا! اور فادرکرسمس کے کپڑے پہن کر دوسرے کمرے سے ایک بہت بڑا تھیلا اٹھا لایا! اور کرسٹوفر کو آنکھیں بند کرکے اپنی آرزو مانگنے کا کہا، کرسٹوفر نے مانگی!فوراً اس کے سامنے ایک بہت بڑا پیکٹ موجود تھا۔

کرسٹوفر نے اُسے کھولا تو خوشی سے چیخنا شروع کردیا، جدید ترین ملٹی میڈیا کمپیوٹر اس کے سامنے تھا۔

کمپیوٹرتو آج کل کے دور میں ہر انسان کی ضرورت بنتاجارہا ہے۔ کہ اس سے دوردراز بیٹھے دوستوں سے آسانی سے بات چیت ہو سکتی ہے۔

اب فیملی جیمز بھی اپنے دوستوں اور احباب کی ساتھ آن لائن رہ سکتی تھی، وہ بھی انٹرنیٹ پر سرف کرسکتے تھے۔اور رنگ برنگی ویب سائٹس دیکھ سکتے تھے۔

جدید ترین خبریں، گیمز اور  دنیا کے! دور دراز لوگوں سے براہِ راست چیٹنگ کرسکتے تھے۔! کرسٹوفر دنوں میں ان تمام چیزوں کا ماہر ہو گیا۔

اب ہیلن اور جیمز کرسٹوفر کی طرف سے فکرمندرہنے لگے کہ لڑکا سکول سے آتا ہے تو کمپیوٹر میں گم ہوجاتا ہے۔ دوستوں سے کم کم ملتا ہے۔ باہر کم کم جا کر کھیلتا ہے۔ ہیلن اور جیمز اسے اکثر کہتے کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ جا کر کھیلا کرے اور کمپیوٹر کے استعمال کا ایک وقت مقرر کر لے مگر کرسٹوفر کو جو مزہ کمپیوٹر میں ملنے لگا تھا وہ کہیں اور نہیں۔ کرسٹوفر اکثر اپنی ماں کو کمپیوٹر استعمال کر نے کو کہتا مگر اسکی ماں اس سے دوری کا اظہار کرتی رہی۔ جیمز کے پاس اتنا وقت ہی نہیں تھا کہ وہ اس کے بارے میں سوچتا تک۔